ناسا نے مریخ پر ذندگی کے آثار پھر سے تلاش کرنے کے لئے تجسس نامی شٹل تیار کر لی ہے۔ ناسا سائنسدانوں کے مطابق شٹل کو جدید آلات سے لیس کیا گیا ہے اور اس میں ایک لیبارٹری بھی جی جا رہی ہے جو ربوٹ کے ذریعے چٹانوں میں چھیدڑ کے نمونے حاصل کرے گی اس کے ساتھ ساتھ مریخ کے ماحولیاتی حالات کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے یہ مشن اس طویل تگ و دود کا حصہ ہے۔ جس پر ایک عرصے سے کام جاری تھا۔ ناسا کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ کسی بھی دوسرے سیارے پر زندگی تلاش کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ اس لئے ناسا کے لئے یہ ایک بڑا چیلنج ہے اور یہ ایک سوال پیدا کرتا ہے کہ اب وہاں کی زندگی زمین جیسی ہوگی۔ چھبیس نومبر کو یہ شٹل ریخ میں بھیجی جائے گیا ور امید کی جاتی ہے کہ یہ دو ہزار بارہ کے اگست میں مریخ پر پہنچے گی۔
Posted on Nov 23, 2011
سماجی رابطہ